کیلی فورنیا (نیوز ڈٖیسک ) امریکہ میں سولر پلانٹ کی وجہ سے پرندے دوران پرواز جھلس کر گرنے لگے۔ امریکہ کے وفاقی وائلڈ لائف کے تفتیش کار جب کیلی فورنیا کے سرحدی علاقے کے ریگستان میں قائم سولر پلانٹ کا جائزہ لینے کے لئے وہاں پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ سٹریمر کے باعث ہر دومنٹ کے بعد ایک پرندہ جھلس کر نیچے گر رہا تھا، جس پر انہوں نے کیلی فورنیا کے حکام کو منصوبہ کا نعم البدل تلاش کرنے پر زور دیا۔ تفتیش کاروں کے اندازے کے مطابق سولر پلانٹ کی وجہ سے تقریباً 28ہزار پرندے متاثر ہوئے، جو کہ ایک خطرناک علامت ہے۔ تاہم توانائی کے متبادل ذرائع پر کام کرنے والے ڈائریکٹر گیری جارج کا کہنا ہے کہ ’’یہ طے کرنا ابھی باقی ہے کہ یہ پرندے سولر پلانٹ کے لئے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کی وجہ سے مرے یا اس خطرے کا یہ ’’کمال‘‘ ہے۔‘‘ ماہرین کے مطابق پرندوں کا اتنی بڑی تعداد میں مارے جانا ماحولیاتی مسائل بھی پیدا کر سکتا ہے، جس وجہ سے سولر پلانٹس کو ایسی جگہوں پر نصب کرنے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ دوسری طرف سولر توانائی کے منصوبوں پر کام کرنے والی ایک کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس معاملہ پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ رواں سال فروری میں کیلیفورنیا کے سرحدی علاقے میں لگائے جانے والے اس سولر پلانٹ پر 2.2بلین (2ارب 20کروڑ) ڈالر لاگت آئی ہے، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا سولر پاور پلانٹ ہے۔ پلانٹ پر 3لاکھ سے زائد پلیٹس سورج کی روشنی کو جذب کرنے کا کام کر رہی ہیں، جن کے ذریعے پیدا ہونے والی بجلی تقریباً ڈیڑھ لاکھ گھروں کی ضروریات پوری کرتی ہے۔
Friday, 22 August 2014
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment